ہمارے ہاں مقبول عام چیزوں کے خلاف بولنا معیوب سمجھا جاتا ہے, ایسی چیزیں چاہے دل سے انسان کو کتنی ہی ناپسند کیوں نہ ہوں لیکن لوگوں کے سامنے اس کا اظہار کرنا ہمیں اپنی حیثیت مشکوک بنانے کے مترادف لگتا ہے.
پچھلے سال مجھے موبائل خریدنے کی ضرورت پیش آئی, جو موبائل زیر استعمال تھا وہ ونڈوز کا تھا جس نے اچھا خاصا زچ کیا تھا کیونکہ نہ سٹور میں کوئی قابل ذکر ایپلیکیشن تھے اور نہ موبائل اچھی ایسسریز دے رہا تھا. مجھے کچھ انعامی رقم ملی تھی تو سوچا کیوں نہ اب اچھا سا موبائل خریدا جائے. دوستوں نے برانڈڈ موبائلز کی ایک طویل لسٹ پکڑا دی جس کی قیمتیں بہت زیادہ تھیں, لیکن مجھے ایسے موبائل کی تلاش تھی جو باطنی خوبیوں کے ساتھ ساتھ ظاہری حسن سے بھی مالامال ہو.
خیر, نیٹ پر سرچ کیا تو اوپو کے ایک نو ریلیز شدہ سمارٹ فون ایف ون پلس پر نظر انتخاب ٹھہر گئی. سلم سمارٹ اور بہت خوبصورت تو تھا ہی, 16 میگا پکسل کیمرے, 4 جی بی ریم اور 64 جی بی میموری کے ساتھ اچھا خاصا دل کو لگا. اب قیمت کی باری آئی تو حضور ہماری اوقات سے ہی باہر تھے, ساتھ یہ بھی اطلاع ملی کہ ہواوے کے ایسینڈ میٹ 7 کے ساتھ یہ سیٹ دنیا بھر میں کم ترین وقت کے ساتھ ہزاروں صارفین کے ہاتھوں پہنچ چکا ہے یعنی اس کے معدوم ہونے کے امکانات ہیں. دوستوں سے مشورہ کیا تو سب نے ہی کہا بھائی پاگل واگل تو نہیں ہوگئے, اس قیمت میں اچھا سا برانڈڈ سیٹ لو سیمسنگ یا آئی فون کا اور مزے کرو, میں نے کہا اب اس پہ دل آگیا ہے تو میں نے یہی لینا ہے.
ایک کزن کے توسط سے خرید لیا اور دھڑکتے دل کے ساتھ ان پیک کیا, توقع سے بڑھ کر نکلا تو سانس میں سانس آئی. پبلک کا بڑا ری ایکشن آیا کہ یار فضول میں پیسے ضائع کردیے, میرا جواب ہوتا کہ یار میرے لیے ہر لحاظ سے پرفیکٹ ہے میں مطمئن ہوں.
اسی طرح لباس ہو, آسائشات یا ضروریات کی کوئی چیز ہو ہم اپنی مرضی کی بجائے مقبول چیزوں کو دیکھتے ہیں کہ نام تو ہوجائے گا. یہاں تک کہ آپ عام بات چیت میں کسی سے پسندیدہ کتاب, اداکار, کھلاڑی کا بھی پوچھو تو وہ آپ کو مقبول بندوں کے نام ہی بتائے گا کہ مبادا کہیں ایسے بندے کا نام نہ لوں جو غیر معروف ہو اور سبکی ہو جائے.
دراصل یہ ساری چیزیں ہماری اپنی ذاتی رائے کی کمزوری ہوتی ہے کہ خود کی پسند پر اعتبار ہی نہیں ہوتا. اس احساس کمتری سے اگر ہم نکل آئیں تو ہماری بہت ساری مشکلات حل ہو سکتی ہیں جو ہمیں مجبورا کسی چیز کو منتخب کرنے ہر اٹھانی پڑتی ہے.
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔